حیدرآباد/26مئی: ایم آئی ایم پارٹی کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بی جے پی صدر امت شاہ کو حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کا چیلنج دیتے ہوئے حیدرآباد سیٹ پر جیت درج کرنے کی ان کی بات پر آج کہا کہ ایسا کرنا خالہ جی کا گھر نہیں ہے. حیدرآباد سے ایم پی اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی یقینی بنائے گی کہ سکندرآباد لوک سبھا الیکشن سیٹ اور شہر میں بھگوا پارٹی کی پانچ اسمبلی سیٹوں سے بی جے پی کو شکست ملے.
سکندرآباد لوک سبھا سیٹ سے مرکزی وزیر بڈارو دتاتریہ ایم پی ہیں. انہوں نے کہا، '' آپ (بی جے پی) حیدرآباد میں الیکشن لڑنا چاہتے ہیں ... خوش آمدید‘ لیکن آپ کسی دوسرے کو میدان میں کھڑا کرنے کی منصوبہ بندی کیوں بنا رہے ہیں؟ آپ (شاہ) آئیے اور لڑے. '' شاہ نے مبینہ بیان دیا تھا کہ بی جے پی یہ سیٹ جیتے گی. حیدرآباد سے تین بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے اویسی نے اس بیان کا ذکر کرتے ہوئے کل رات یہاں جلسہ عام میں کہا، '' حیدرآباد کی نشست جیتیں گے.. کیا یہ خالہ جی کا گھر ہے؟ ہم نے کئی سالوں تک یہاں کام کیا ہے. ''
اویسی
نے شاہ کے اس دعوے کو مضحکہ خیز بتایا کہ بی جے پی سال 2019 اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ میں حکومت بنائے گی. انہوں نے کہا، '' آپ خواب دیکھ رہے ہیں. '' شاہ کی تلنگانہ کی تین روزہ دورے کو لے کر اویسی نے کہا، '' بی جے پی صدر تلنگانہ کے دورے پر ہیں ... تلنگانہ کیلئے اچانک محبت امڑ آئی ہے. ''
انہوں نے کہا کہ شاہ نلگنڈہ گئے اور ایک دلت کے گھر کھانا کھایا. اس کے بارے میں وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ یہ کھانا ایک اعلی ذات کمیونٹی کے رکن نے بنایا تھا. اویسی نے کہا، '' آپ (شاہ) کی محبت کیسی ہے؟ آپ نے دلتوں کے گھروں پر کھانا کھایا جسے کسی دوسرے نے تیار کیا تھا. (BR) امبیڈکر کے تئیں آپ کی کیسی محبت ہے؟ ''
انہوں نے شاہ کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ مرکز نے تلنگانہ کو ایک لاکھ کروڑ روپے مختص کئے. اویسی نے کہا، '' ٹھیک ہے، اگر آپ نے (ایک لاکھ کروڑ روپے) دیے تو کیا آپ نے یہ اپنی جیب سے دیئے. ہم بھکاری نہیں ہیں ... یہ (مرکزی فنڈ) پانا ہمارا (تلنگانہ کا) آئینی حق ہے. تلنگانہ حکومت کا حق ہے کہ اسے ایک لاکھ کروڑ نہیں بلکہ 10 لاکھ کروڑ روپے دیے جائیں. ''